Famous sher of Allama Iqbal ( In Urdu )

December 29, 2016 Rehan Ahmad XLX 3 Comments


مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں 
تو میرا شوق دیکھ میرا انتظار دیکھ 



میں جو سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا 
ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملیگا نماز میں 



نشہ پلا کر گرانا تو سب کو آتا ہے 
مزا تو تب ہے گرتوں کو تھام لے ساقی 



یقیں محکم عمل پیہم محبّت فاتح عالم 
جہاد زندگانی میں ہیں یے مردوں کی شمشیریں 



ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں 
مری سادگی دیکھ میں کیا چاہتا ہوں 



ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پے روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا



جس کھیت سے دہقاں کو میسّر نہیں روٹی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلادو



خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے



اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے



دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے 

3 comments:

Write your views......