Famous sher of Allama Iqbal ( In Urdu )
تو میرا شوق دیکھ میرا انتظار دیکھ
میں جو سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا
ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملیگا نماز میں
نشہ پلا کر گرانا تو سب کو آتا ہے
مزا تو تب ہے گرتوں کو تھام لے ساقی
یقیں محکم عمل پیہم محبّت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں ہیں یے مردوں کی شمشیریں
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ میں کیا چاہتا ہوں
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پے روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
جس کھیت سے دہقاں کو میسّر نہیں روٹی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلادو
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
جس کھیت سے دہقاں کو میسّر نہیں روٹی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلادو
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
Thanks It helps me a lot
ReplyDeleteGood
ReplyDeleteGood
ReplyDelete