Qur'an Shareef ki Tajweed or Grammar قرآن شریف کے قواعد

April 15, 2017 Rehan Ahmad XLX 0 Comments

 *آج کی ضرورت* 
 آج کےدورمیں قرآن پاک صحیح پڑھانےکیلئےچند قواعدکااچھی طرح یادکرانا اورسمجھانالازمی ہے



  *حروف کی مکمل طور پرصحیح ادائیگی*

ا, ب, ت, ث, ج, ح, خ, د, ذ, ر, ز, س, ش, ص, ض, ط, ظ, ع, غ, ف, ق, ک, ل, م, ن, و, ہ, ء, ی, ے.
*نوٹ* واضح رہے کہ قریب المخرج حروف کی الگ الگ صحیح ادائیگی لازمی ہےاسی طرح متضاد حروف کی بھی کیونکہ حروف کی غلط ادائیگی معنی بدل دیتی ہے کبھی معنی کفریہ کبھی فسقیہ ہوجاتے ہیں,
           *حرکات کی ادائیگی*
پڑی حرکات *زبر زیر پیش* کوبالکل نہ کھینچیں,
کھڑی حرکات *کھڑازبر کھڑی زیر الٹے پیش* کو ایک الف برابر کھینچیں,
تنوین حرکات *دوزبر دوزیر دوپیش* کی ادائیگی کے وقت غنہ کریں گے,
          *غنہ کےمکمل قواعد*
❶ نون میم مشددمیں ہمیشہ غنہ ہوتاہے،
❷ نون ساکن وتنوین کےبعد حروف حلقی(ء, ھ, ع, ح, غ, خ)میں سے کوئ آجائے توغنہ نہیں ہوگا،
❸ نون ساکن وتنوین کے بعد اگر حروف اخفاء(ت, ث, ج, د, ذ, ز, س, ش, ص, ض, ط, ظ, ف, ق, ک)ہوں تواخفاء یعنی زبان کے کنارہ کو اوپر کے تالو کے قریب لے جاکر مگر جدا رکھ کر آواز نکالیں.
فرق: -غنہ اور اخفاء میں فرق صرف یہ ہیکہ غنہ میں زبان کاکنارہ تالو سے لگ جاتاہے جبکہ اخفاء میں قریب ہوکر جدا رہتاہے.
❹ نون ساکن وتنوین کے بعد اگر حروف یرملون میں سے(ی, ن, م, و)ہو تو ادغام غنہ کے ساتھ ہوگا.
جیسے: - *مِنْ وَّالٍ*, *مَنْ یَّخْشٰی*, *مِنْ مَّآءٍ دَافِقٍ*,  *مِنْ نَّصِیْرٍ*
اور اگر(ل, ر)میں سے کوئ آجائے تو ادغام بغیر غنہ کے ہوگا.
جیسے: - *مِنْ رَّبِّکَ*  *صَفًّالَّایَتَکَلَّمُوْنَ*
*ادغام* ادغام کامطلب یہ کہ مذکورہ پانچ حروف میں سے کوئ حرف آجائے تو نون ساکن وتنوین میں جو نون کی آواز آتی ہے وہ نہیں بلکہ مذکورہ حروف کی آواز آئیگی,
           *مدکےقواعد*
*کھڑی حرکات* کھڑا زبر کھڑی زیر الٹاپیش,
*حروف مدہ* الف جس سے پہلے زبر, یا ساکن جس سے پہلے زیر, واؤ ساکن جس سے پہلے پیش ہو,
*حروف لین* یا ساکن جس سے پہلے زبر, واؤ ساکن جس سے پہلے زبرہو,
                     *قواعد*
❶ کھڑی حرکات( *ٰ ٖ ٗ* )،وحروف مدات( *ا وْ یْ* ) میں ایک الفی مدہوگا,
❷ حروف مدہ کےبعدہمزہ ہوتوچارالفی مدہوگا. جیسے:
① مدمتصل: *وَّجَآءَ*  رَبُّکَ وَ الۡمَلَکُ صَفًّا صَفًّا ﴿ۚ۲۲﴾
② مدمنفصل: *اِنَّاۤ  اَنۡزَلۡنٰهُ* فِیۡ  لَیۡلَةِ  الۡقَدۡرِ ۚ﴿ۖ۱﴾
❸ حروف مدہ یالین کےبعد سکون ہوتوبھی مدہوگا.
① اگرسکون پہلےسےہو(یعنی جزم یاتشدید ہو)توپانچ الفی مدہوگا. جیسے: غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ *وَ لَا الضَّآلِّیۡنَ* ٪﴿۷﴾
*آلْئٰنَ* وغیرہ
② اگرسکون وقف کی وجہ سےہوتوتین الفی مدہوگا. جیسے:الَّذِیْ اَطْعَمَھُمْ مَّنْ *جُوْعٍ* ۞ وَاٰمَنَھُمْ مِّنْ *خَوْفٍ* ۞ وغیرہ پروقف کریں.
*نوٹ* : - تین الفی مد پر علامت مد نہیں لگی ہوتی اور یہ عموما آیات کے آخر میں ہوتاہے, جیسے سورہ کافرون, ناس, ماعون, قریش, فیل, وغیرہ کی آیات کے آخر اسی طرح پورے قرآن میں ہیں
نوٹ:حروف مدہ کیساتھ قاعدہ میں کھڑی حرکات بھی شامل ہیں.
               *قلقلہ*
جہاں حروف قلقلہ (ق،ط،ب،ج،د)
ساکن ہوں(جزم یاوقف کیوجہ سے)توانکوذراہلاکرپڑھینگے.
جیسے: سورة اللہب, اخلاص, فلق, وغیرہ کی آیات کے آخری الفاظ اسی طرح پورے قرآن میں.
              *وقف کاطریقہ کار*
وقف کی دوصورتیں ہیں,
           *حرکت کی تبدیلی*
حرکت کی تبدیلی کی تین صورتیں ہیں,
❶ *حالت نہ بدلے* یعنی وقف سے پہلے اور بعد اسی طرح رہے لفظ اور یہ اس وقت ہوگاجب آخری حرف
① پہلے سے ہی ساکن ہو,  جیسے: سُطِحَتْ,
② پر کھڑا زبرہو, جیسے: طُوْبٰی,
③ الف مدہ ہو, جیسے: دُنْیَا,
❷ *آدھی حالت بدلے* یعنی آدھی حرکت گرجائے اور یہ زبرکی تنوین میں ہوتاہے, جیسے: ھُدًی, طُوًی, اَبَدًا وغیرہ,
❸ *مکمل حرکت گرجائے* یہ زبر, زیر, پیش, کھڑی زیر, الٹے پیش, زیراورپیش کی تنوین میں ہوتاہے,
جیسے: بَخِلَ, حَطِبِ, صَمَدُ, بِهٖ, لَهٗ, تَضْلِیْلٍ, اَحَدٌ,
                  *حرف کی تبدیلی*
وقف کی صورت میں حرف بدل جائے اور یہ صرف گول *ة* میں ہوتاہے,
جیسے: رَقَبَةٍ, سَفَرَةٍ,غَبَرَةٌ وغیرہ
نوٹ:-ان قواعدکویادکروانے ساتھ بھرپورمشق کرادی جائے یاد رکھیں استاد کی بھرپور مشق ضروری ہے محض قواعد یادکراناکافی نہیں اورپہچان کرادی جائےاور اللّٰه سےنتیجہ کی امیدرکھی جائےان شاء اللّٰه بچہ کسی قدراچھا پڑھیگا.
        *احقرامداداللّٰه عفی عنه*

0 comments:

Write your views......